sheikha mahra divorce
شیخہ مہرا کی انسٹاگرام پر طلاق: شاہی روایتوں سے بغاوت یا خواتین کے حقوق کی نئی مثال؟
دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی بیٹی، شیخہ مہرا بنت محمد بن راشد المکتوم، نے جولائی 2024 میں ایک حیران کن قدم اٹھاتے ہوئے اپنے شوہر، شیخ مانا بن محمد بن راشد بن مانا المکتوم، سے طلاق کا اعلان انسٹاگرام پر کیا۔ یہ اعلان نہ صرف خاندانی معاملات کو عوامی سطح پر لانے کا غیر معمولی عمل تھا بلکہ اس نے عرب دنیا میں خواتین کے حقوق اور
سماجی روایات پر بھی سوالات اٹھا دیے۔
انسٹاگرام پر طلاق کا اعلان
شیخہ مہرا نے اپنے تصدیق شدہ انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں لکھا:
"محترم شوہر، چونکہ آپ دیگر ساتھیوں میں مصروف ہیں، میں یہاں ہماری طلاق کا اعلان کرتی ہوں۔ میں آپ کو طلاق دیتی ہوں، طلاق دیتی ہوں، اور طلاق دیتی ہوں۔ اپنا خیال رکھیں۔ آپ کی سابقہ بیوی۔"
یہ پوسٹ، جس میں "طلاق" کا لفظ تین بار دہرایا گیا، اسلامی روایت میں "تین طلاق" کے تصور کی یاد دلاتی ہے، حالانکہ یہ طریقہ کار کئی مسلم ممالک میں ممنوع قرار دیا جا چکا ہے۔
شادی اور خاندانی پس منظر
شیخہ مہرا اور شیخ مانا کی شادی مئی 2023 میں ایک شاندار تقریب میں ہوئی تھی۔ مئی 2024 میں، جوڑے نے اپنی پہلی بیٹی کی پیدائش کا اعلان کیا۔ شادی کے بعد، شیخہ مہرا نے متعدد مواقع پر اپنے شوہر کے ساتھ تصاویر شیئر کیں، جنہیں بعد میں ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے ہٹا دیا گیا۔
سماجی ردعمل اور عوامی رائے
شیخہ مہرا کے اس اقدام نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی۔ کئی صارفین نے ان کے فیصلے کو سراہا، جبکہ کچھ نے حیرت کا اظہار کیا۔ انسٹاگرام پر ان کی پوسٹ پر لاکھوں لائکس اور ہزاروں تبصرے آئے، جن میں سے کئی نے ان کی جرات اور خودمختاری کی تعریف کی۔
خواتین کے حقوق اور سماجی روایات
شیخہ مہرا کا یہ قدم عرب دنیا میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔ روایتی طور پر، طلاق کا اعلان مرد کی جانب سے ہوتا ہے، لیکن شیخہ مہرا نے اس روایت کو چیلنج کرتے ہوئے خود طلاق کا اعلان کیا۔ یہ اقدام خواتین کو اپنی زندگیوں کے فیصلے خود کرنے کے حق کی نمائندگی کرتا ہے۔
نتیجہ
شیخہ مہرا کی انسٹاگرام پر طلاق کا اعلان نہ صرف ایک ذاتی فیصلہ تھا بلکہ اس نے عرب معاشروں میں خواتین کے حقوق، سماجی روایات، اور شاہی خاندانوں کی نجی زندگیوں کے حوالے سے بحث کو جنم دیا ہے۔ یہ واقعہ اس بات کی علامت ہے کہ جدید دور میں خواتین اپنی آواز بلند کر رہی ہیں اور روایتی حدود کو چیلنج کر رہی ہیں۔
Comments
Post a Comment